Friday, January 27, 2012

’ پی ڈی پی پنچایت کانفرنس سبوتاژ کر نے کی کوشش ‘ حکومت مخمصے میں مبتلا،ٹکرائو کا راستہ ترک کرے


محمد طاہر سعید

سرینگر//حکومت پرپیپلز ڈیموکریٹک کی 28جولائی کو ہونیوالی ریاستی پنچایت کانفرنس سبوتاژ کر نیکا الزام عائد کرتے ہوئے پارٹی کے سنیئرلیڈر اور سابق نائب وزیراعلیٰ مظفر حسین بیگ نے کہا ہے کہ انکی پارٹی کو پنچایتی انتخابات میں دیگر جماعتوں کے مقابلے واضح برتری حاصل ہوئی ہے اور نیشنل کانفرنس کو خدشہ ہے کہ پی ڈی پی اس کانفرنس سے اپنی طاقت کا مظاہرہ کریگی۔پارٹی سرپرست مفتی محمد سعید کی سرکاری رہائش گاہ پر ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انکی پارٹی نے 28جولائی کو نومنتخب سرپنچوں اورپنچوں کی کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ فیصلہ 10جولائی کوپارٹی نے لیا تھا اور اس کیلئے ضلع انتظامیہ سے12جولائی سے 21 جولائی تک چار بار اجازت طلب کی گئی لیکن ابھی تک انہیں یہ کانفرنس منعقد کر نے کیلئے اجازت نہیں دی گئی ہے تاہم سوموار کو انتظامیہ نے انہیں مطلع کیا کہ منگل صبح ساڑھے دس بجے تک انہیں اجازت دی جائیگی اور دوسری طرف اس کانفرنس کو سبوتاژ کر نے کیلئے 28جولائی کو ہی نو منتخبہ سرپنچوں اور پنچوں کو حلف دلانے کی تاریخ مقر ر کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا’’حلف دینے کی تاریخ 21سے 26جولائی تک مقرر کی گئی تھی لیکن آج ہمیں پتہ چلا کہ اب سرپنچوں اور پنچوںکو28جولائی کو حلف دیا جارہا ہے جو کہ صرف ہماری کانفرنس سبوتاژ کر نیکی کوشش ہے‘‘۔بیگ نے کہا کہ پولیس اور محکمہ دیہی ترقی کے ملازمین کے ذریعہ ممبران کو ڈرایا جا رہا ہے کہ اگر وہ حلف نہیں لیں گے تو وہ ممبری سے خارج ہوجائیں گے ۔بیگ نے کہا’’ایسا کوئی قانون نہیں کہ اگر ممبر حلف نہیں اٹھائیگا تو وہ ممبری سے خارج ہوگا ،اس کا مقصد صرف ہماری کانفرنس ناکام کر نا ہے‘‘۔انہوں نے کہا’’ہم حکومت سے ٹکرائو نہیں چاہتے ،ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ حکومت 28جولائی کو حلف برداری کی تقریب موخر کرے یا ہم ہی اپنی کانفرنس کیلئے دوسری تاریخ مقرر کریں گے‘‘۔انہوں نے کہا ’’اگر حکومت ہماری کانفرنس منعقد کر نے میں روڑے اٹکائے گی تو ہمارے پنچ اور سرپنچ سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور ہوجائیں گے اورایسی صورتحال کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی‘‘۔بیگ نے نیشنل کانفرنس پر الزام عائد کیا کہ وہ پنچوں اور سرپنچوں کو خریدنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ بلاک اور ضلع کمیٹیوں میں ان کے چیئرمین اور نائب چیرمین منتخب ہوں۔انہوں نے کہاکہ پہلی بار لوگوں نے بھاری تعداد میں ووٹ ڈالے ہیں حتیٰ کہ ان لوگوں نے بھی ووٹ ڈالے جنہوں نے اسمبلی انتخابات میں بائیکاٹ کیا تھا اور اس سے زمینی سطح پر جمہوریت کومضبوط کرنیکا ایک بہترین موقع ملا ہے اور ان نو منتخب ممبران کی رائے بھی مسئلہ کشمیر کو حل کر نے میں سود مند ثابت ہوگی کیونکہ یہ عوام کے منتخب نمائندے ہیں اور ان پر سنگ انداز یا لشکر طیبہ جنگجو ہونے کا کوئی الزام نہیں لگایا سکتا۔بیگ نے دعویٰ کیا کہ پی ڈی پی کوپنچایتی انتخابات میں برتری حاصل ہوئی ہے۔انہوں نے کہا’’15ہزار نو منتخب پنچوں اور سرپنچوں میں سے 8 ہزار سے زائد کا تعلق پی ڈی پی سے ہے اور حکومت کو خطرہ لگ رہا ہے کہ ہم اپنی طاقت کا مظاہرہ کریں گے اور اس سے یہ واضح ہوگا کہ ہمارے ممبران زیادہ ہیں اسلئے وہ کانفرنس کو سبوتاژ کر رہے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا’’ہم حکومت سے کہنا چاہتے ہیں کہ وہ سرکس کا کھیل بند کرے ورنہ حالات ایسے کروٹ لیں گے کہ اس کی ذمہ دار ی حکومت پرہوگی‘‘۔مظفر حسین بیگ کے ہمراہ پریس کانفرنس میں پی ڈی پی جنرل سیکریٹری محمد دلاور میر،ترجمان اعلیٰ نعیم اختر،سٹیٹ سیکریٹری الطاف احمد بخاری اور ایم ایل سی مرتضیٰ خان تھے۔

No comments:

Post a Comment