محمد طاہر سعید
سرینگر//وادی کے سب سے بڑے طبی مرکز صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ کے انتہائی نگہداشت والے وارڈ میں صرف 12وینٹی لیٹر موجود ہیں جو کہ مریضوں کی ضروریات پورا کر نے کیلئے بہت ہی کم ہے جبکہ وینٹی لیٹروں کی کمی سے اکثرو بیشتر مریضوں کی موت واقع ہوجاتی ہے۔انسٹی چیوٹ ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ سرجیکل آئی سی یو وارڈمیں صرف12وینٹی لیٹر موجودہیں جو کہ مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر نہایت ہی کم ہیں۔ذرائع کے مطابق انسٹی ٹیوٹ میں صرف 5 وینٹی لیٹر موجود تھے اور سات سال قبل مزید سات وینٹی لیٹر لگائے گئے اور تب سے کوئی بھی نیا وینٹی لیٹر نہیں لایاگیا۔گزشتہ سال کے پُرتشدد حالات کے دوران وینٹی لیٹروں کی ضرورت زیادہ بڑھ گئی لیکن مذکورہ طبی ادارے کے پاس صرف 12ہی وینٹی لیٹر موجود تھے۔ذرائع کے مطابق اس وقت اگر انسٹی ٹیوٹ انتظامیہ نے مزید وینٹی لیٹر خریدنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم ایک سال گزرجانے کے باوجود ابھی تک اس فیصلہ پر علمدار آمد نہیںکیاجاسکاہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر کبھی کوئی بڑا حادثہ پیش آتا ہے یا زخمیوں کو انسٹی ٹیوٹ پہنچایا جاتا ہے تو اس وقت وینٹی لیٹروں کی کمی کی وجہ سے تمام زخمیوں کامعقول علاج نہیں ہوپاتا جس کی وجہ سے اکثر زخمیوں کی موت واقع ہوجاتی ہے۔انسٹی ٹیوٹ میں معمول کے مطابق بھی وینٹی لیٹروں کی کمی محسوس کی جاتی ہے لیکن انتظامیہ دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کرتی۔کشمیر عظمیٰ کو ذرائع نے بتا یا کہ 19مئی کو کولگام کی تین سالہ بچی وینٹی لیٹر میسر نہ ہو نے کی وجہ سے فوت ہوئی۔مذکورہ بچی کو کولگام ضلع ہسپتال سے انسٹی ٹیوٹ منتقل کیا گیا تھا جہاں اسے وینٹی لیٹر کی سخت ضرورت تھی،مذکورہ بچی کی جان بچانے کیلئے چند ڈاکٹروں نے انتہائی نگہداشت والے وارڈ کے ساتھ رابطہ کر کے وینٹی لیٹر فراہم کر نے کو کہا تاہم مذکورہ وارڈ کے ڈاکٹروں نے یہ کہہ کر وینٹی لیٹر فراہم کر نے سے انکار کیا کہ تمام وینٹی لیٹر اس وقت مصروف ہیں،جس کے نتیجے میں بچی کی موت واقع ہوئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ انسٹی ٹیوٹ میں اکثراُنہی مریضوں کو داخل کیا جاتا ہے جنہیں وینٹی لیٹر کی ضرورت ہوتی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ انسٹی ٹیوٹ میں مالی طور پر کوئی دشواری نہیں لیکن انتظامیہ وینٹی لیٹر خریدنے میں دلچسپی کا مظاہر ہ نہیں کرتی ہے۔اس حوالے سے انسٹی ٹیوٹ کے انچارج ڈائریکٹر رفیق احمد حکیم نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ وینٹی لیٹروں کو نصب کر نے کیلئے جگہ کی کمی ہے تاہم اس سلسلے میں کام جارہی ہے اور چھ ماہ یا ایک سال کے اندر مزید 8وینٹی لیٹرنصب کئے جائیں گے۔انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ وینٹی لیٹروں کی اشد ضرورت ہے لیکن جگہ کی کمی کی وجہ سے مزید وینٹی لیٹروں کولگانے میں دشواریاں پیش آرہی ہیں ۔ انہوں نے کہا’’ہم نے آٹھ مزید وینٹی لیٹر لگانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں ضروری مشینری خریدنے کیلئے عنقریب احکامات صادر کئے جائیں گے تاہم اس کام میں چھ ماہ سے ایک سال کا وقت لگ سکتا ہے‘‘۔
No comments:
Post a Comment