محمد طاہر سعید
سرینگر//اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ شمالی کشمیر کے 60فیصد ہسپتالوں میں پینے کا پانی مضر صحت ہے اور کسی بھی ہسپتال میں فلٹر پلانٹ نصب نہیں کیا گیا ہے۔ آئی ڈی ایس پی کپوارہ بارہمولہ کی ایک سروے رپورٹ کے مطابق شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ اور بارہمولہ کے اکثر ہسپتالوں کو پینے کا آلودہ پانی فراہم کیا جاتا ہے جو کہ بیماروں اور تیمارداروں کیلئے مضر صحت ہے۔ رپورٹ کے مطابق 20ہسپتالوں سے پینے کے پانی کے نمونے حاصل کئے گئے تھے اور لیبارٹری کی جانچ کے بعد 12ہسپتالوں میں پینے کا پانی مضر صحت پایا گیا ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان دونوں اضلا ع میں 41فیصد ہسپتالوں کو نل کا پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ رپورٹ میں اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ کپوارہ ضلع میں کوئی بھی فلٹریشن پلانٹ نہیں ہے۔ مذکورہ سروے رپورٹ نوڈل آفیسر آئی ڈی ایس پی شمالی کشمیر ڈاکٹر مسرت اقبال وانی کی قیادت میں ایک ٹیم نے تیار کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ٹنکیوں، جہاں پانی جمع کیا جاتا ہے ،کی مستقل بنیادوں پر صفائی نہیں ہوتی ہے اور نہ ہی پانی کے نمونوں کی جانچ کی جاتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق صاف پانی کی فراہمی نیشنل رورل ہیلتھ مشن (این آر ایچ ایم)کے اہم مقاصد میں سے ایک ہے لیکن آج بھی یہ اس مقصد کو پانے میں ناکامی ہورہی ہے۔ حتی کہ ہسپتالوں میں چھوٹے فلٹریشن پلانٹ نصب نہیں کئے گئے تاکہ مریضوں اور تیمارداروں کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا جاسکے۔ رپورٹ میں اگر چہ صرف ہسپتالوں کے پانی کی جانچ کی گئی ہے تاہم اس میں عام لوگوں کو فراہم کیا جانا والے پانی بھی صحت کے لئے مضر قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں یہ بات بھی منکشف ہوئی ہے کہ کئی علاقوں میں پانی کی ٹنکیوں کی مستقل بنیادوںپر صفائی نہیں کی جاتی ہے اور پی ایچ ای محکمہ لوگوں کو صاف پانی فراہم کر نے میں ناکام ہوا ہے۔ آئی ڈی ایس پی کے مطابق ضلع کپوارہ کے کئی علاقوں میں پانی میں ہزاروں کی تعداد میں کیڑے پائے گئے جسکی وجہ سے کئی بیماریوں نے جنم لیا۔ رپورٹ میں لوگوں سے کہا گیا کہ وہ پانی کو پانچ منٹ تک اُبالنے کے بعد ہی استعمال کر یں۔ جبکہ محکمہ صحت اور پی ایچ ای کے درمیان تال میل کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔اس حوالے سے ڈائریکٹر ہیلتھ کشمیر ڈاکٹر سلیم الر حمان نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ انہوں نے تمام ہسپتالوں کی انتظامیہ کو ہدایات دی ہیں کہ وہ بیماروں ، تیمارداروں اور ہسپتال عملہ کو صاف پانی فراہم کریں۔ انہوں نے کہا ’’ہسپتال انتظامیہ کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ فلٹر کیا ہوا پانی مریضوں ،تیمارداروں اور عملہ کو فراہم کریں اور اس سلسلے میں وہ ہسپتالوں میں واٹر پیوری فائیر نصب کریں‘‘۔
No comments:
Post a Comment