Sunday, December 25, 2011

سال 2011۔۔۔بیتے لمحے بیتی یادیں

سال 2011اب صرف ایک ہفتہ بعد تلخ اور شیرین یادوں کے ساتھ ہمیں الوداع کہنے جارہا ہے۔یہ سال اگرچہ گزشتہ تین سالوں کے مقابلے میں قدرے پُر امن رہا تاہم یہ سال بھی نئے پروجیکٹوں کے قیام،مزاحمتی قیادت پر پبلک سیفٹی ایکٹ کے بار بار اطلاق، نظربندی ،سیاسی لیڈران پر حملوں اور ہلاکتوںکی تاریخ میں ایک اور باب کے اضافہ کے ساتھ ہمیں آخری سلام کر نے جا رہا ہے۔

مرتب:محمد طاہر سعید /اعجاز میر

٭ 3جنوری کو بانڈی پورہ ،بجبہاڑہ اور پارمپورہ میں آتشزدگی کی ہولناک وارداتوں میں 48دکانیں خاکستر جبکہ اسی روز شہر خاص میں پاسپورٹ آفس کا افتتاح بھی کیا۔
٭5جنوری کو بھاجپا یوتھ ونگ نے لالچوک میں 26جنوری کو ترنگا لہرانے کا اعلان کیا۔
٭10جنوی کو موٹر موٹر سائیکلوں پر سوار چینی افواج نے لداخ خطے میں کنٹرول لائن عبور کرکے ٹھیکیدار اور مزدوروں کو سرحدکے 30کلومیٹر اندر تعمیر ہو رہے ایک مسافر شیڈ کی تعمیر روکنے پر مجبور کردیا۔
٭11جنوری کو لبریشن فرنٹ سربراہ محمد یاسین ملک نے2010میں 112کی ہلاکت پر حکومت کے خلاف قانونی جنگ لڑنے کا اعلان کیا۔
٭27جنوری جو جی آ ر صوفی کو چیف انفارمیشن انفارمیشن کمشنر نامزد کیا گیا۔
٭31جنوری کوسنیئر آئی اے ایس آفیسرمادھو لال نے ریاستی چیف سیکریٹری کا عہدہ سنبھالا
٭یکم فروری کو نامعلوم بندوق برداروں نے مسلم پیر سوپور میں دوبہنوں عارفہ 16سال اور اخترہ 18سال کو دوران شب ہلاک کیا۔
٭6فروری کو پولیس نے دوران شب سوپور ہسپتال پر قبضہ جمایا جبکہ دوسرے روز ہی عوام دباﺅ کے بعد ہسپتال کو خالی کیا گیا۔
٭6فروری کو چوگل کپوارہ میں فوج نے ایک نوجوان 21سالہ منطور احمد ماگرے کو ہلاک کیا۔عوامی غصہ کو کم کرنے کےلئے وزیر اعلیٰ چوگل پہنچ گئے۔
٭9فروری کو ریاستی کابینہ نے مئی میں پنچایتی چناﺅ کرانے کا اعلان کیا ۔
٭10فروری او آئی سی کے سیکریٹری جنرل احسان اکمل الدین نے کہا کہ او آئی سی کے ایجنڈے میں کشمیر سر فہرست ہے۔
٭11فروری کو بی جے پی کے کارکنوں نے اجمیر شریف میں لبریشن فرنٹ کے سربراہ محمد یاسین ملک پر پتھراﺅ کیا جس کے نتیجے میں ان کے سر میں چوٹ لگی۔ جبکہ اسی روز ڈائریکٹر ریسرچ سکاسٹ (ریٹائرڈ) پروفیسر اے آر تراگ کو اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اونتی پورہ کشمیر کا وائس چانسلر مقرر کیا گیا ہے۔
٭12فروری کوملورہ ایچ ایم ٹی سرینگر میں ا ایک بم زور دار دھماکے سے پھٹ گیا جسے بچے کھلونا سمجھ کر کھیل رہے تھے۔ اس دلدوز واقعہ میں بھائی بہن جاں بحق جبکہ ان کی ماں ،2 بہنیں اور ایک بھائی زخمی ہوئے
٭13فروری کو بھارت کے اس وقت کے معتمد داخلہ نے کہا کہ امسا ل جموں وکشمیر سے 10ہزار فورسز کا انخلاءعمل میں لائے گا جبکہ افسپا کو ہٹانے کا معاملہ مرکز کے زیر غور ہے۔
٭17فروری کو پولیس نے بٹہ مالو سے نے اسلامک سٹوڈنٹس لیگ چیئرمین شکیل احمد بخشی کو گرفتار کیا۔
٭ 18فروری مرکز کی نامزد مصالحت کار رادھا کمار نے کہا کہ کشمیر میں آزادی کا جذبہ نہایت ہی گہر ا ہے جبکہ جموں دامن چھڑانے اور لداخ مرکز کے ساتھ رہنے کا خواہاں ہے۔یہ بات انہوں نے ایک خبر رساںادارے کو انٹریو میں کہی۔
٭18فروری کو مرکز ی وزیر دفاع اے کے انٹونی نے فوج کو حاصل خصوصی اختیارات کو واپس لینے کے مطالبے کو سختی کیساتھ مسترد کرتے ہوئے کہاکہ افسپا کو واپس لیکر جنگجوﺅں کی کامیابیوں کیلئے میدان ہر گز کھلا چھوڑا نہیںجائے گا۔
٭19فروری کو اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی خصوصی مبصر مارگرٹ سکیگیا وادی میں حقوق انسانی کی صورتحال اوران کا دفاع کرنے والے لوگوںکی حالت کا جائزہ لینے کیلئے سرینگر پہنچ گئیں جہاں انہوں نے انسانی حقوق کی پامالیوں کے متعدد متاثرین ، حقوق البشر کارکنوں ،اسکے طرفداروں،وکلاء اور صحافیوں کے ساتھ ملاقات کی۔جبکہ اسی دن حاجن بازار میںنامعلوم بند وق برداروں نے این سی ورکر غلام محمد ڈار کو گولیاں مار کر ہلاک کردیا۔
٭23فروری کو حریت کانفرنس (گ)سربراہ سید علی شاہ گیلانی نے کہا کہ انہوںنے اپنا کوئی جا نشین مقرر نہیں کررکھا ہے اور جب کبھی بھی اس کی ضرورت پڑے گی توپارٹی آئین کے مطابق اس کیلئے انتخابات عمل میں لائے جاسکتے ہیں۔
٭24فروری کو وزیر اعظم من موہن سنگھ نے کہا کہ علیحدگی پسندوں کیلئے میدان کھلا نہیں چھوڑا جائے گا اور رنگاراجن کمیٹی کی سفارشات پر عنقریب عملدرآمد کے بعد ریاستی نوجوانوں کیلئے ایک لاکھ روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔
٭28فروری کو جموں میں ریاستی اسمبلی کا بجٹ اجلاس شروع ہوا.
٭3مارچ کو پی ڈی پی لیڈرسرتاج مدنی ڈپٹی سپیکرکے عہدے سے مستعفی جبکہ 12روز کے بعد انہوں نے اپنا استعفیٰ واپس لیا۔
٭7مارچ کو وزیر خزانہ عبدا لرحیم راتھر نے صفرخسارے کیساتھ 2011-12کا میزانیہ پیش کیاتمباکو مصنوعات پر ویٹ ، بھیڑ بکریوں ،پولٹری اور خوردنی تیل کے ٹول ٹیکس میں اضافہ۔اسی روز معروف معالج ڈاکٹر سمیر کول پی ڈی پی بھی شامل ہوگئے
٭9 مارچ کو تلیل گریز میں لائن آف کنٹرول کے نزدیک واقع دور افتادہ بستی کے23رہائشی مکانات آگ کی بھیانک واردات میں مکمل طور پر راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئے۔
٭10مارچ کو پولیس نے فور شو روڈ پر جیش محمد کے دو عسکریت پسندوں سجاد افغانی اور عمر بلال کو جاں بحق کر دیا
٭14مارچ کو پنچایتی چناﺅ کے لئے تاریخوں کا علان
٭17مارچ کو شہر سرینگر میں 12بنکر ہٹائے گئے ۔ہٹائے گئے بنکروں میں اسلامیہ کالج کے نزدیک وہ بنکر بھی شامل ہے جہاں2 دہائی قبل مرحوم میرواعظ مولوی محمد فاروق کے جلوس جنازہ پر فائرنگ کرکے لگ بھگ 50 سے زائدافراد کوجاں بحق کیا گیا تھا۔
٭18مارچ کوبھارت میں مقیم امریکی سفیر ٹیموتھی جے ریومرنے علیحدگی پسندوں سے نہ ملنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ا ±نہوں نے وزیراعلیٰ عمر عبد اللہ سے بات کی جو ریاستی عوام کے منتخب نمائندے ہیں۔
٭23مارچ کوریاستی اسمبلی میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے ممبر اسمبلی بانڈی پورہ نظام الدین بٹ نے وزیراعلیٰ کے خلاف لگائے گئے رشوت ستانی کے الزامات کوواپس لیتے ہوئے ان سے معذرت طلب کرلی جسکے جواب میں وزیر اعلیٰ نے بھی انہیں موقعہ پر ہی معاف کردیا۔
٭6اپریل کوریاستی ہائیکورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس فقیرمحمد ابراہیم کلیف اللہ کوہائیکورٹ کا قائمقام چیف جسٹس بنایاگیا ہے۔اسی روزبرطانوی وزیراعظم ڈیوڈکیمرون نے مسئلہ کشمیر برطانیہ کی پیداوارقرار دینے کا اعتراف کیا۔
٭7اپریل کومردم شماری کی پہلی عبوری رپورٹ جاری ، ریاست جموں و کشمیر کی موجودہ آبادی 1کروڑ25لاکھ48ہزار9سو26 جس میں مردوں کی کل تعداد66لاکھ65ہزار561جبکہ خواتین کی کل تعداد 58لاکھ83ہزار365 ہے۔اس طرح2001سے اب تک آباددی میں23.71فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
٭8اپریل کومائسمہ گاﺅکدل سرینگر میں بعد دوپہر ایک بارودی سرنگ دھماکے میں جمعیت اہلحدیث صدر اور مولانا شوکت احمد شاہ جاں ہوئے۔مولانا موصوف نماز جمعہ کی پیشوائی کیلئے مرکزی جامع اہلحدیث میں داخل ہورہے تھے اورمسجد کے عقبی دروازے کے قریب سائیکل میں نصب بارودی سرنگ کا دھماکہ ہوااورمولانا شوکت احمد دھماکے کی زد میں آگئے جبکہ دھماکے میں ایک شہری زخمی ہوا۔
٭13اپریل کو پنچایتی چناﺅ کا پہلا مرحلہ ،ووٹنگ کی شرح 79فیصدی رہی۔
٭15اپریل کو گدودباغ حبہ کدل میں آگ کی ایک ہولناک واردات میں30 رہائشی مکانات مکمل طورپر خاکستر ہوئے ۔
٭16اپریل کو ایک غیر معمولی پیش رفت کے طور پر وسطی ضلع بڈگام کی ایک عدالت نے ریاستی حکومت کے ان احکامات پر حکم امتناعی جاری کردیا ہے جس کے تحت جموں خطے کے لوگوں کو ڈوگرہ سرٹفکیٹ اجراءکرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
٭17اپریل کوایک حیران کن واقعہ میں قاضی گنڈ سے ٹرین نے بغیر کسی ڈرائیور کے 40کلومیٹر تک مسافت طے کی جو بعد میں خود بخود ر ±ک گئی۔
٭20اپریل کو مرکزی مصالحت کار مولانا عباس انصاری سے ملاقی، اتحادالمسلمین حریت (ع) سے معطل۔اسی روزکراس ووٹنگ کے مرتکب 7بھاجپا اراکین معطل کئے گئے جبکہ ان کے خلاف،وجہ بتاﺅ نوٹس جاری کیا گیا
٭28اپریل کو کابینہ کے ایک اجلاس میں ڈوگرہ سند اجرائی کا فیصلہ منسوخ کیا گیا جبکہ ایک اور اہم فیصلے میںجموں کشمیر سٹیٹ ویجی لینس کمیشن ایکٹ میں ضروری ترامیم کو منطوری دی گئی تاہم اس ضمن میں ماہرین اور عام لوگوں کی رائے حاصل کرنے کے لئے ترمیم شدہ مسودہ قانون انٹرنیٹ پر دستیاب رکھا جائے گا۔
٭6مئی کو سرینگر میں القاعدہ کے مہلوک سربراہ اسامہ بن لادن کا غائبانہ نماز ہ جنازہ ادا کیا گیا۔گیلانی اور شبیر احمد شاہ نے بھی شرکت کی۔
٭13مئی کو بھارت پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سالانہ رپورٹ جاری کی۔رپورٹ کے مطابقفرضی جھڑپوں میں1224ہلاک کیا گیا ہے جبکہ1989سے کشمیر میں ہزاروں افراد لاپتہ ہوئے ہیں۔
٭14مئی کو فوج کے شمالی کمان کے جنرل آفیسر کمانڈنگ انچیف لیفٹنٹ جنرل کے ٹی پرنائیک نے کہا ہے کہ آرمڈفورسز اسپیشل پاورس ایکٹ (افسپا)کی واپسی سے متعلق بنائی گئی کمیٹیوں کی سفارشات وزیراعلیٰ عمر عبد اللہ کو بھیج دی گئی ہیںجس میں افسپا کو نہ ا ±ٹھانے کی بھی اہم سفارش کی گئی ہے۔
٭24مئی کو ریاست جموں وکشمیر کو متنازعہ خطے کے طور پر پیش کئے جانے کی پاداش میں ہندوستان میں بین الاقوامی میگزین اکنامسٹ کے تازہ شمارے کی تقسیم پر پابندی عائد کردی اور حکام نے اس میگزین 28ہزار کاپیوں پر چھپے ہوئے مخصوص نقشوں پرسادہ پرچیاں چسپاں کرنے کاحکم دیا ۔
٭27مئی کومظفر آباد سے80کلومیٹر دور ایک ہولناک سڑک حادثے کے دوران مسافر بس دریائے نیلم میں جاگری جس کے نتیجے میں 60سے زائد افراد ڈوب گئے۔
٭28مئی کوانسانی حقوق کے کارکن اور کالم نویس گوتم نولکھا کو پولیس نے سرینگر میں داخل ہونے کی ااجازت نہیں دی ۔ پولیس نے نولکھا کو سرینگر بین الاقوامی طیران گاہ سے گرفتار کر کے ہمہامہ پولیس گیسٹ ہاوس میں رکھا اور دوسرے واپس نئی دلی روانہ کیا۔
٭30مئی کو وزیر اعظم من موہن سنگھ نے پاکستان کومشورہ دیا پاکستان کو کشمیر کی بجائے داخلی سطح پر درپیش مسائل کی طرف توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔
٭یکم جون کو حریت کانفرنس (ع)نے اتحاد المسلمین کی رکنیت بحال کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں تنظیم کو تحریری طور پرآگاہ کیا۔جبکہ اسی روز معروف سائنس دان اور ماہر تعلیم پروفیسر طلعت احمد نے کشمیر یونیورسٹی کے نئے وائس چانسلر کا چارج سنبھالا۔
٭2جون کو میڈکل انسٹی ٹیوٹ صورہ کے شعبہ گیسٹر انٹرالوجی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر شوکت زرگر کو انسٹی ٹیوٹ کا ڈائریکٹر مقرر کیا گیا ۔
٭14جون کو تاریخی مغل روڑ پر ٹریفک کی آمد رفت کو سرکارکی طرف سے ہری جھنڈی مل گئی ۔
٭17جون کو مارننگ پروازوں کاآغازکیا گیا ۔
٭20جون کوتحریک حریت اور حریت (گ) چیئرمین سید علی شاہ گیلانی کی ویب سائٹ کا آغاز۔
٭21جون کوپی چدمبرم نے 2010 ایجی ٹیشن کے دوران سب سے زیادہ خبروں میں رہنے والے علاقے ڈاﺅن ٹاﺅن کی گلیوں کا دورہ کیا۔
٭27جون کواردن کی ملکہ نور نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو دنیا کو تباہ کن نیوکلیائی ہتھیاروں سے پاک کرنے کے ساتھ ساتھ کشمیر اور فلسطین جیسے دیرینہ مسائل فوری طور پر حل کرنے چاہئے۔
٭6جولائی کو سوپور پولیس سٹیشن پر پے در پہ ہوئے گرنیڈ حملوں میں 9پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
٭7جولائی کو حریت (گ)کے چیر مین سید علی گیلانی نے اپنی سوانح حیات’ ولر کنارے‘ اجراءکی اور رسم اجرائی کی تقریب ایک مقامی ہوٹل میں منعقد ہوئی۔
٭15جولائی کولولاب کپوارہ کے مضافاتی گاﺅں میدان پورہ میں فورسز اور جنگجوﺅں کے مابین 13گھنٹے تک چلی تصادم آرائی میں 5جنگجو اور ایک فوجی اہلکار ہلاک جبکہ کیپٹن سمیت 5اہلکار شدیدزخمی ہوگئے۔
٭20جولائی کوامریکہ کی خفیہ ایجنسی ایف بی آئی نے وہاںمقیم کشمیری نڑاد اور کشمیر امریکن کونسل کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹرغلام نبی فائی کوگرفتارکر کے ان پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ پاکستانی سراغ رساں ایجنسی آئی ایس آئی کیلئے کام کرتے تھے اور ا ±نہی کی ایماء پر امریکہ کے سینٹ ارکان کو پاکستان کے کشمیر کاز کی حمایت کرنے کیلئے خریدنے کی کوشش کرتے تھے ۔
٭21جولائی کو دمحال ہانجی پور کولگام میں ہ میں خاتون کی مبینہ عصمت ریزی۔فوج کے خلاف علاقہ عوام کا احتجاج۔
٭30جولائی کو پہلگام میں سڑک حادثہ 12جاں بحق ہوئے جبکہ اسی روز سابق ہائی کورٹ جج جسٹس یشپال نرگوترا کوجموں وکشمیر احتساب کمیشن کے چیر مین نامزد کیا۔
٭31جولائی کو 2009کے بعد پہلی حراستی ہلاکت کا واقعہ سوپور میں پیش آیاجہاں 25سالہ دکاندار ناظم رشید کو پولیس نے حراست میں لینے کے بعد ٹارچر سے ہلاک کیا۔
٭4اگست کو پلوامہ میں ایک معرکہ آرائی کے دوران 4عسکریت پسند جاں بحق ہوئے جبکہ عسکریت پسندوں کو بچانے کےلئے مشتعل ہجوم نے فوج اور پولیس اہلکاروں پر پتھراﺅ کیا۔
٭8اگست کو سرنکوٹ میں ذہنی مریض کو جھڑپ میں ہلاک کے عسکریت پسند جتلانے کا انکشاف ہوا جس کے بعد پولیس نے 2فوجی اہلکاروں کو حراست میں لیا۔
٭10اگست کو دلّی کی ایک عدالت نے 11 برس قبل چھٹی سنگھ پورہ میں 35سکھوں کے قتل کے الزام میں گرفتار 2پاکستانی شہریوں کو بری کردیا ہے۔
٭11اگست کو جموں میںموسلا دار بارشوں کی وجہ سے کم از کم9افراد ہلاک اور 18دیگر زخمی ہو گئے۔
٭13اگست کو سالانہ امرناتھ یاترااختتام پذیر ہوئی ساڑھے 6لاکھ یاتریوں نے درشن کئے جبکہ88کی موت واقع ہوئی
٭16اگست کو امریکی صدر باراک اوبامہ کے صدارتی حریف سینیٹرجان میکن،جو اس وقت امریکی سینٹ کے آرمڈ فورسز کمیٹی کے نائب چیئرمین بھی ہیں، امریکی خارجہ پالیسی سازوں اور فوجی حکام پر مشتمل 4رکنی ٹیم کے ہمراہ وادی کے خفیہ دورے پر سرینگر پہنچ گئے اور انہوں نے اپنے دورے کے آغاز میں وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ ، گورنر این این ووہرا اورریاست میں مقیم فوج کے سینئر کمانڈروں کیساتھ اہم ملاقاتیں کی۔
٭20اگست کو گریز سیکٹر میں خون ریز تصادم آرائی کے نتیجے میں 12عسکریت پسند اورلیفٹنٹ ہلاک۔
٭20اگست کو ضلع پونچھ کے میدانہ علاقے میںیک دلدوز سڑک حادثہ پیش آ جس میں 19مسافر لقمہ اجل اور19زخمی ہوگئے۔
٭21اگست کو انسانی حقوق کمیشن کی جانب سے 38مقامات پر 2156گمنام قبروں کا انکشاف ہوا۔
٭25اگست کو مولانا شوکت شاہ قتل کی انکوائری کر رہی ”کل جماعتی تحقیقاتی کمیٹی“ نے لشکر طیبہ کی طرف سے موصولہ رپورٹ میڈیا کیلئے جاری کردی جس میں لشکر طیبہ نے اس معاملے کی تحقیقات میں اپنی طرف سے مکمل تعاون کی پھر یقین دہانی کراتے ہوئے جاوید منشی عرف بل پاپاکومولانا کے قتل کااہم ملزم قرار دیا ہے۔
٭ 25اگست کو تحریک حریت کے جنرل سیکریٹر ی محمد اشرف صحرائی کو 14ماہ اسیری کے بعد رہا کئے گئے جبکہ اسی روز جنوبی کشمیر کے میرواعظ قاضی یاسر کو بھی رہا کیا گیا۔
٭28اگست کو وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے عیدا لفطر کے موقعہ پر 2010 کی گرمائی ایجی ٹیشن کے دوران 1200واقعات میںملوث نوجوانوںکے تمام کیسوںکو واپس لیتے ہوئے عام معافی کا اعلان کیا ۔
٭14ستمبر کو چینی فوج نے لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن عبور کر کے بھارتی حدودمیں ڈیڑھ کلو میٹر اندر آکر فوجی بنکر اورآئی ٹی بی پی کے خیموں کو مسمار کردیا۔
٭16ستمبر کو وادی میں موسلادھاربارشوں سے متعدد علاقے زیر آب آگئے۔
٭17ستمبر کو برطانوی پارلیمان میں ’برصغیرمیںانسانی حقوق کی پامالیاں‘ کے عنوان سے پیش کی گئی قرارداد پر30ممبران نے بحث میں حصہ لیا۔
٭18ستمبر کو پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے سابق وزیر اعظم بیرسٹر سلطان محمود چودھری سرینگر پہنچے جبکہ اسی روز گورنر این این و ±ہرا نے جسٹس ایف ایم ابراہیم کلیف اللہ کو جموں وکشمیر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف دیا۔
٭26ستمبر کو آل انڈیا کانگریس جنرل سیکریٹری راہل گاندھی نے کہا ہے کہ وہ خود کشمیریوں کی طرح حالات کے ستائے ہوئے ہیں،ان کی جڑیں کشمیر سے جڑی ہوئی ہیں اور کشمیر خطے سے ان کی گہری وابستگی ہے لہٰذا کشمیری بچوں کے دردو الم سے وہ ناآشنا نہیں۔
٭27ستمبر کو سرحدی ضلع کپوارہ کے کرالہ پورہ علاقے میں آوتھ ک ±ل ملیال جنگلات میں24گھنٹوں تک ہوئی تصادم آرائی میں تک ایک لیفٹنٹ سمیت 3 اہلکاراور5جنگجو جاں بحق ہوئے۔
٭28ستمبر کو قانون ساز اسمبلی میں پارلیمنٹ حملہ میں سزائے مو ت کے حقدار قرار دئے گئے کشمیری نوجوان افضل گورو کی سزا معاف کرنے سے متعلق قرارداد کانگریس اور بھاجپا ممبران کے شور شرابے کی نظر ہوگئی ۔
٭30ستمبر کو نیشنل کانفرنس کے کارکن سید محمد یوسف کی کرائم برانچ کے زیر حراست اس پُر اسرار موت واقعہ ہوئی۔
٭3اکتوبر کو جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی میں نیشنل کانفرنس کارکن کی مبینہ حراستی ہلاکت معاملہ کو لیکر ہنگامہ آرائی ۔اسمبلی اسپیکر محمد اکبر لون اورسینئر پی ڈی پی لیڈر مولوی افتخار حسین انصاری کے درمیان انتہائی شرمناک حد تک گالی گلوچ ہوئی ۔
٭3اکتوبر کو مرکزی وزارت دفاع نے سرینگر میں قائم حساس ترین بادامی باغ کنٹونمنٹ میں زمین فروخت کرنے کا ایک سنسنی خیز سکینڈل طشت از بام کیا ہے جس کی مالیت1,500کروڑ روپے بتائی جاتی ہے ۔
٭4اکتوبر کو وادی کشمیرکوبھارت کے ر یلوے نیٹ ورک سے جوڑنے والی11.5 کلو میٹر لمبی ٹنل جوایشیاءکی سب سے بڑی ٹنل ہے ،تعمیر مکمل ہوئی۔
٭6اکتوبر کو نیشنل کانفرنس نے ڈاکٹر شیخ مصطفیٰ کمال کو جنرل سیکریٹری شیخ نذیر احمد کا معاون اورپارٹی کا ترجمان اعلیٰ مقرر کیا کیا۔
٭9اکتوبر کوبھا رتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)نے رواں برس اپریل میں قانون ساز کونسل انتخابات کے دوران ’نوٹ کے بدلے ووٹ ‘میںملوث ہونے کی پاداش میں قانون ساز اسمبلی کے 6ارکان کو پارٹی سے برخواست کرنے کا فیصلہ کیا ۔
٭16اکتوبر کو شمال مشرق کی خاتون اروم شرمیلا جو افسپا کے خلاف بھوک ہڑتال پر ہے،کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے کے لئے سرینگر سے ایک ریلی منی پور روانہ ہوئی۔
٭19اکتوبر کو ریاستی ہیومن رائٹس کمیشن کا اہم فیصلہ سناتے ہوئے ک ±نن پوشپورہ کیس دوبارہ کھولنے اور از سر نو تحقیقات کی سفارش کی۔
٭21اکتوبرکو وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے زیون میں پولیس یادگاری دن کے موقعہ پر افسپا کو جزوی طور پر ہٹنانے کا اعلان کرتے ہوئے اسے افسپا اور ڈسٹربڈ ایریا ایکٹ کو کالے قوانین سے تعبیر کیا۔
٭25اکتوبر کو صرف چار گھٹنوں میں مشتبہ جنگجوﺅںنے فورسزکے 4ٹھکانوں کو نشانہ بنایاجسکے دوران 3سی آر پی ایف اہلکاروں سمیت 4 افراد زخمی ہوئے ۔نیشنل کانفرنس کے ترجمان نے ان حملوں پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا شک کی سوئی فوج کی طرف جاتی ہے کیونکہ وہ افسپا کو ہٹانے کے خلاف ہے۔
٭30اکتوبر کو لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک ا فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب روانہ ہوئے۔
٭31اکتوبرکو محبوبہ مفتی کو مسلسل تیسری مرتبہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کا صدر منتخب کیا گیا۔
٭یکم نومبر کو پانپور میں تین دوستوں نے اپنے ساتھ کلیم قادری کا گھلا گھونٹ اسے قتل کیا ۔یکم نومبر کو ہی عدالت عالیہ کے سابق ریٹائرڈ جج جسٹس بشیر احمد کرمانی کو جموں کشمیر کنزیومر کمیشن کا چیئر مین نامزد کیا گیا ہے ۔
٭6نومبر کو دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کو15ماہ کی قید کے بعد رہا کیا گیا۔
٭10نومبر کو نیشنل کانفرنس نے ڈاکٹر مصطفی کمال کو معاون جنرل سکریٹری اور ترجمان اعلیٰ کی حیثیت سے مستعفی ہونے کی ہدایت دی۔
٭18نومبر کو سرکارنے سید محمدیوسف قتل معاملے کی تحقیقات کیلئے یک نفری سبکدوش سپریم کورٹ جج جسٹس ایچ ایس بیدی کو’ جوڈیشل کمیشن آف انکوائری “کے لئے نامز د کیا ہے اور 6ہفتوں کے دوران اپنی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی
٭1دسمبر کو پائین شہر میں 21سال بعد فورسزنے فردوس سنیما خالی کردیا، جس کے ساتھ ہی مقامی آبادی نے راحت کی سانس لی ۔
٭11دسمبر کو عسکریت پسندوں نے ریاستی وزیر قانون علی محمد ساگر پر اس وقت حملہ کیا جب وہ اپنی بھتیجی کی سگائی کی تقریب میں شرکت کرنے کےلئے آبائی گھر نواب بازار میں موجود تھے۔اس حملے میں ساگر بال بال بچ گئے تاہم ان کا ذاتی محافظ ہلاک اور دیگر 3اہلکار زخمی ہوئے۔
٭17دسمبر کو مرکزی وزیر برائے دیہی ترقی و پنچائت راج جے رام رمیش نے مرکزی روزگار پروجیکٹ’حمایت ‘کا باضابطہ افتتاح کیا۔
٭18دسمبر کو مفرور حجیج اانڈیا کے مالک فبیان کو پولیس نے راجستھان سے گرفتار کیا۔

روزنامہ کشمیر عظمیٰ سرینگر

No comments:

Post a Comment